اشاعتیں

دل کو چھو لینے والی روزانہ دیکھیں سچی کہانیاں"

Maa Ki Dua Ne Meri Zindagi Ka Rukh Badal Diya | Heart Touching Islamic Moral Story

تصویر
ماں کی دعا کا کمال میرا نام حسان ہے، اور میں ایک ایسے گھرانے میں پیدا ہوا جہاں خواب بہت بڑے تھے لیکن وسائل بہت محدود۔ اماں نے اپنی زندگی ہمارے لیے وقف کر دی تھی، دن رات محنت کرتی رہیں تاکہ ہم دو بھائی سکون اور عزت کے ساتھ زندگی گزار سکیں۔ اماں کے ہاتھوں میں جادو تھا، کپڑوں کے ٹکڑوں کو ایک خوبصورت لباس میں بدل دیتی تھیں، اور ہمیں کبھی یہ محسوس نہیں ہونے دیا کہ ہم کچھ کمی میں ہیں۔ میرا بڑا بھائی عدیل ہمیشہ اپنی کامیابیوں کے پیچھے بھاگتا رہا، اماں کی محبت اور توجہ میں زیادہ حصہ لینے کی خواہش نہ تھی، وہ صرف دنیا کی نظر میں کامیاب ہونا چاہتا تھا۔ میں اماں کے قریب رہ کر سکون محسوس کرتا، ان کے ساتھ وقت گزارنا اور چھوٹے چھوٹے کاموں میں ہاتھ بٹانا میری خوشی تھی۔ ایک دن اماں نے مجھے ایک کمرے میں بلا کر کہا، "حسان، تمہارے لیے ایک خاص کام ہے۔" میں حیرت سے دیکھ رہا تھا کہ اماں میری طرف دیکھ کر مسکرا رہی ہیں۔ کمرے میں بیٹھ کر انہوں نے پرانے صندوق کا دروازہ کھولا اور کہا، "یہ سب کچھ تمہارے لیے محفوظ کیا گیا ہے، جو تمہارے صبر اور خدمت کا صلہ ہے۔" میں ہاتھ پھیلائے بغیر رہا، کیونکہ م...

Mere Jism Par Dhabbe – Emotional Moral Story | Urdu Sachi Kahani

تصویر
 میں تنہا، بے بس، اور ٹوٹی ہوئی سڑک پر کھڑی تھی میرا نام حریم قادری ہے۔ میں ایک عام گھریلو عورت تھی، جس کی زندگی کسی خوبصورت خواب کی طرح گزر رہی تھی۔ میرا شوہر نعمان مجھ پر جان چھڑکتا تھا، میری ایک مسکراہٹ پر وہ خود پر قابو نہ رکھ پاتا۔ میں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ ایک دن یہی شخص مجھے یوں دھتکار دے گا جیسے میں کوئی گناہ گار عورت ہوں۔ ایک صبح میں نے محسوس کیا کہ میرے ہاتھوں، گردن اور کمر پر عجیب سے بدنما نیلگوں دھبے اُبھر آئے ہیں۔ جیسے کوئی بیماری آہستہ آہستہ میرے جسم پر پھیل رہی ہو۔ میں پریشان ضرور تھی مگر دل میں امید تھی کہ شاید کوئی دوائی کا ری ایکشن ہو۔ شام کو نعمان گھر آیا تو اس کی پہلی نظر میرے ہاتھ پر پڑے دھبوں پر گئی۔ اس نے چونک کر پوچھا: "حریم! یہ کیا ہے؟ کس چیز کے نشان ہیں؟" میں نے ڈرتے ہوئے کہا، "شاید دوا کا ری ایکشن ہے… کل ڈاکٹر کے پاس چلیں گے۔" لیکن نعمان کے چہرے پر خوف اور نفرت ایک ساتھ پھیل گئی۔ وہ کچھ بولے بغیر کمرے سے باہر چلا گیا۔ اگلے ہی لمحے دروازہ زور سے کھلا اور اندر میری ساس شمیم بیگم داخل ہوئیں۔ وہ آج وہ والی نرم ساس نہیں تھیں جو مجھے بیٹی...

“Ak Raat Ka Faisla — Bewafaai, Talaq Aur Halala Ki Sachi Kahani | Emotional Moral Story”

تصویر
 شوہر نے میرا حلالہ بوڑھے سے کیوں کروایا؟ میرا نام ہنا ہے اور میری زندگی کی کہانی اتنی کڑی اتنی کڑوی اور اتنی دکھ بھری ہے کہ کبھی کبھی مجھے لگتا ہے کہ شاید یہ سب مجھ پر نہیں بلکہ کسی اور پر گزرا ہو لیکن جب میں خود کو آئینے میں دیکھتی ہوں تو احساس ہوتا ہے کہ یہ سب کچھ میری اپنی زندگی کا وہ باب ہے جو چاہ کر بھی کبھی مٹ نہیں سکتا میں نے حارث نامی لڑکے سے شادی کی تھی وہ میرا بہت دیوانہ تھا اس کا پیار میرے لیے سب کچھ تھا مگر میرے گھر والے اس سے راضی نہیں تھے میری ماں نے روتے ہوئے کہا تھا کہ بیٹی اگر آج اس کے ساتھ کوئی جھگڑا ہوا تو یاد رکھنا ہم تمہارا ساتھ نہیں دیں گے لیکن اس وقت میرے دل میں صرف حارث تھا اور میں نے اس کے ساتھ جانے کا فیصلہ کر لیا تھا میری ماں دروازے کے پیچھے کھڑی تھی اس کی آنکھوں میں آنسو تھے مگر وہ چاہ کر بھی مجھے روک نہ سکی اور میں نے بھی دل ہی دل میں سوچ لیا تھا کہ اب جو ہوگا وہ حارث کے ساتھ ہی ہوگا شادی کے بعد کچھ دن تو سب ٹھیک رہا لیکن جب میں پہلی بار اس کے گھر گئی تو اس کے گھر والوں کو میں بالکل پسند نہ آئی تھی وہ مجھ سے بات کرتے ہوئے طنزیہ لہجے میں کہتے کہ یہ لڑکی...

Soniya Aur Abid: Sachi Mohabbat, Izzat Aur Wafadari Ki Kahani | Jazbati Urdu Love Story

تصویر
 . سونیا کی اداس اور محبت بھری آنکھیں سونیا یونیورسٹی کی سب سے خوبصورت لڑکی تھی۔ ہر کوئی اس کی حسین صورت اور شائستہ شخصیت کا دیوانہ تھا، لیکن سونیا اپنی دنیا میں مگن رہتی تھی۔ یونیورسٹی میں دو نوجوان تھے جن کی زندگی میں سونیا نے بہت اہم کردار ادا کرنا تھا۔ ایک امیر خاندان کا بدتمیز بیٹا، الیاس، اور دوسرا عام محنتی پس منظر والا لڑکا، عابد۔ الیاس امیر اور طاقتور تھا، اس کی زندگی میں سب کچھ آسان تھا۔ لڑکیوں سے دوستیاں بنانا اور پھر اپنی مرضی کے مطابق انہیں بہکانا اس کا معمول تھا۔ ایک دن جب اس کی نظر سونیا پر پڑی، تو وہ پاگل ہو گیا۔ الیاس کی عادت تھی کہ وہ ہر لڑکی کو اپنی گرفت میں لاتا، لیکن سونیا مختلف تھی۔ اس کی معصومیت اور خوبصورتی نے الیاس کو مکمل طور پر مسحور کر دیا۔ عابد کی زندگی اس کے بالکل برعکس تھی۔ وہ محنتی، پڑھائی میں ماہر اور ایماندار تھا۔ اس کا دل بھی سونیا کی طرف مائل ہوا، لیکن وہ اپنے حالات کی وجہ سے کبھی اپنے جذبات کا اظہار نہ کر سکا۔ یونیورسٹی میں دن گزرتے گئے، الیاس سونیا کے قریب ہونے کی کوشش کرتا رہا، اور عابد خاموشی سے اسے دیکھتا رہا۔ سونیا بھی کچھ جذبات محسوس کرنے ...

"Dil Ke Raaz – Chhupi Hui Mohabbat Ki Sachi Kahani | Jazbati Video Story"

تصویر
 "دل کے راز اب بے نقاب!" کراچی کے مصروف دفتر کی بلند عمارت میں، حامد ایک صاحب حیثیت، شاداب مزاج آدمی تھا، جس کی زندگی باہر سے مکمل اور پرسکون لگتی تھی۔ لوگ اسے محض ایک کامیاب بزنس مین کے طور پر جانتے تھے، لیکن دل کے راز کسی کو معلوم نہ تھے۔ حامد کی شادی کئی سال پہلے ہوئی تھی، اور اس کی بیوی، زینب، ایک نرم مزاج اور سمجھدار عورت تھی، جو اپنے شوہر کے کام کی مصروفیت کی وجہ سے اکثر تنہا محسوس کرتی تھی۔ دفتر میں نئی ملازمہ آمنہ کی شمولیت نے ماحول بدل دیا۔ آمنہ، ایک خوبصورت، ذہین اور محنتی لڑکی، جو ابھی ابھی یونیورسٹی سے فارغ ہوئی تھی، اپنے پروفیشنل انداز اور حیا دار شخصیت کے ساتھ دفتر کی توجہ کا مرکز بن گئی۔ حامد، جو ہمیشہ سے خواتین کی خوبصورتی کی تعریف کرنے والا آدمی تھا، آمنہ کے انداز اور ہنسی پر قابو نہ رکھ سکا۔ ابتدائی دنوں میں، حامد نے آمنہ کی حوصلہ افزائی کرنے کے بہانے کئی مرتبہ اس سے باتیں کیں، مشورے دیے اور دفتر کے معمولات میں اس کی مدد کی۔ آمنہ، حامد کی مہارت اور دوستانہ رویے سے متاثر ہوئی، مگر کبھی بھی یہ نہیں سوچا کہ یہ تعلق ذاتی حدوں سے آگے بڑھ سکتا ہے۔ کچھ مہینوں بعد، ...

Be-Wafa Biwi Ki Sachi Kahani | Dard Bhari Emotional Urdu Story | True Incident

تصویر
 جب بیوی بےوفا ہو جائے… گھر ٹوٹ ہی جاتا ہے  "ایک شوہر کا ٹوٹا ہوا بھروسہ سب سے بڑا درد ہے اٹلی کے ٹھنڈے شہر میں شام دھیرے دھیرے اتر رہی تھی۔ فیکٹری کی طویل شفٹ کے بعد زیشان جب اپنے چھوٹے سے کمرے میں داخل ہوا تو ایک مانوس تنہائی نے اس کا استقبال کیا۔ پردیس کی اجنبی ہواؤں میں اس کے دل کی دھڑکن اکیلی سی لگتی تھی۔ ہاتھ میں موبائل تھامے وہ ہمیشہ کی طرح سب سے پہلے اپنے بیٹے کی تصویر کھول کر دیکھتا، پھر آہ بھرتا— "اللہ میرا بچہ خوش ہو، اور میری رامشہ سلامت رہے…" زیشان کے دل میں ایک ہی سہارا تھا—اس کی خوبصورت بیوی رامشہ، جو پاکستان میں ان کی بوڑھی، بیمار ماں کی خدمت بھی کر رہی تھی اور چھوٹے سے بیٹے کو بھی سنبھال رہی تھی۔ زیشان خود کو دلاسہ دیتا کہ وہ مضبوط ہوگی، وفادار ہوگی، گھر سنبھال رہی ہوگی، میرا انتظار کر رہی ہوگی… مگر تنہائی اکثر شک اور وسوسے بھی پیدا کر دیتی تھی۔ وہ ان سب کو نظر انداز کرکے مسکرا کر ویڈیو کال کر لیتا تھا۔ مگر پچھلے کچھ مہینوں سے رامشہ کی آواز میں عجیب سی بدلی ہوئی کیفیت شامل ہونے لگی تھی۔ وہ باتیں تو کرتی تھی، لیکن جیسے دل کہیں اور ہو… ہنستی تو تھی، مگر ہن...

"Jab Uski Aankhon Ne Sab Kuch Badal Diya | Dard Bhari Love Story | Emotional Urdu Kahani"

تصویر
. "یہ دل آج بھی اُسی لمحے میں قید ہے ہَوائیں ٹھنڈی چل رہی تھیں، رات کی مدھ مَدھ روشنی نے پورے شہر کو جیسے اداسی کی چادر اوڑھا دی تھی، اور میں اُس سنسان گلی میں آہستہ آہستہ چل رہا تھا، میرے دل کے اندر ایک عجیب سی بےچینی تھی، وہ خاموشی جو کبھی انسان کو اندر تک ہلا دیتی ہے، وہی میرے ساتھ بھی تھی، جب تک کہ میری نظر اُس پر نہ جا پڑی۔ وہ بارش سے بچنے کے لیے ایک پرانے سے کیفے کی چھت کے نیچے کھڑی تھی، اُس کا بھیگا ہوا دوپٹہ اُس کے کندھوں سے سرکتا جا رہا تھا، اور وہ دونوں ہاتھوں سے اسے سنبھالنے کی ناکام کوشش کر رہی تھی، تھکی ہوئی، سہمی ہوئی، جیسے دنیا کے شور میں وہ اکیلی رہ گئی ہو، اور ایک لمحے کے لیے یوں لگا جیسے وقت تھم گیا ہو۔ اُس کی آنکھوں میں نمی تھی، لیکن اس نمی میں ایک ایسی گہرائی، ایسی خاموش پکار چھپی تھی کہ دل تک چلی جاتی تھی، جیسے کسی نے چُپ رہ کر بہت کچھ سہہ لیا ہو، اور اب بس برداشت کی آخری حد پر کھڑا ہو۔ میں اُس کے قریب جا کر رُکا اور دھیمے لہجے میں کہا،“بارش تیز ہو رہی ہے… اگر چاہیں تو اندر چلی جائیں۔” وہ پہلی بار میری طرف مُڑی، اور اللہ گواہ ہے اُس ایک نظر نے میری سانسوں کا ب...

Heart Touching Romantic Urdu Story | Dard Bhari Mohabbat Kahani | Emotional Urdu Kahani

تصویر
 بارش میں بھیگی حنا… اور شامیر کا دیا ہوا پہلا آسرا اسلام آباد کی سرد شامیں ہمیشہ خاموش رہتی ہیں، مگر اس شام کی خاموشی میں ایک عجیب سی بےچینی گھلی ہوئی تھی۔ شاہمیر اپنی کتابوں کی دکان بند کرنے ہی والا تھا کہ ہلکی سی بارش ہونے لگی۔ وہ تالہ لگانے کو جھکا ہی تھا کہ پیچھے سے ایک لڑکی کی گھبرائی ہوئی آواز سنائی دی۔ “براہِ کرم… دکان بند نہ کریں… مجھے اندر آنے دیں، میں بھیگ گئی ہوں…” شاہمیر پلٹا تو اس نے ایک لڑکی کو دیکھا— نرم گلابی دوپٹہ بارش سے بھیگا ہوا، آنکھوں میں خوف اور تھکن، قدموں میں لرزش۔ اس کا نام حنا تھا۔ شاہمیر نے دروازہ دوبارہ کھول دیا اور آہستہ سے بولا، “آ جائیں… بارش کافی تیز ہو رہی ہے۔” حنا اندر داخل ہوئی تو سردی سے کانپ رہی تھی۔ شاہمیر نے اسے کرسی دی اور اپنے پاس رکھی کیتلی سے گرم چائے کا کپ بنا کر اس کے آگے رکھ دیا۔ حنا نے کپ تھاما تو اس کے ہاتھ کانپ رہے تھے۔ وہ چند لمحوں تک خاموش رہی، پھر دھیرے سے بولی: “شاید میں آپ کو پریشان کر بیٹھی ہوں… مگر میرا یہاں کوئی نہیں۔ میں ہوٹل جا رہی تھی کہ راستے میں موبائل بھیگ کر بند ہوگیا… اور میں ڈر گئی…” شاہمیر نے اس کی طرف دیکھا۔ پتہ ...