Akeeli Aurat | Love Story | Romantic Novel | Urdu Kahani
اکیلی عورت کی زندگی کا سفر
چھوٹے سے کمرے میں اکیلی بیٹھی تھی، دل میں بےچینی اور خوف کے ساتھ۔ وہ جانتی تھی کہ زندگی نے اسے کبھی آسانی سے نہیں دیکھا۔ محبت کے نام پر نکاح کرنے کے بعد، جس شخص پر اس نے پورا اعتماد کیا تھا، اس نے اسے تنہا چھوڑ دیا تھا۔ آج وہ سرکاری ہسپتال کے بیڈ پر درد کے مارے تڑپ رہی تھی، اور ہر ایک لمحہ اسے یاد دلاتا تھا کہ وہ کتنی کمزور محسوس کر رہی ہے۔
نرس نے تھوڑا سا بیزاری سے اس کی طرف دیکھا، "تمہارے گھر والے کہاں ہیں؟ تمہاری حالت دیکھو، یہ سب کیسے برداشت کر رہی ہو؟"
نورہ کی آنکھوں میں آنسو تھے، لیکن وہ اپنی چیخیں روکنے کی پوری کوشش کر رہی تھی۔ درد اتنا شدید تھا کہ کبھی کبھی وہ محسوس کرتی کہ وہ اسے سہ نہیں پائے گی۔ لیکن پھر اچانک، ڈاکٹر فرہاد اندر داخل ہوا۔ اس کے ہاتھ میں وہ چھوٹا سا فرشتہ تھا جسے نورہ نے جنم دیا تھا۔
ڈاکٹر نے مسکراتے ہوئے کہا، "پورے 12 گھنٹے بعد تمہیں ہوش آیا ہے، میں بہت فکر مند تھا۔ یہ بچہ بالکل صحت مند ہے، تم نے بہت بہادری دکھائی۔"
نورہ نے حیرت اور خوشی کے آمیز جذبات کے ساتھ بچے کو دیکھا۔ وہ ننھا سا فرشتہ، اس کی اپنی محبت کی جڑ، اس کے دل کا سکون تھا۔ ڈاکٹر فرہاد نے کہا، "اب تم فکر نہ کرو، ہم تمہیں اور بچے کو اپنے بنگلے میں لے جائیں گے، جہاں تم محفوظ رہ سکو۔"
لیکن نورہ کے دل میں ایک اور الجھن تھی۔ دو دن بعد، جب اس نے ڈاکٹر کے بیٹے کو دیکھا، تو اچانک اسے اپنے بچے کے ساتھ غائب ہونا پڑا۔ وہ جانتی تھی کہ یہ وقت اور جگہ اس کے لئے محفوظ نہیں۔ نائل، جو اس کی زندگی کا حصہ تھا، بے چین تھا اور پوچھ رہا تھا، "امما، وہ لڑکی کہاں گئی؟"
نائل کے دل میں بے صبری کی ایک موج اٹھ رہی تھی، کیونکہ وہ جانتا تھا کہ نورہ نے اس سے نکاح کیا تھا اور اب وہ اپنے بچے کے لئے ہر ممکن کوشش کر رہی تھی۔ نورہ کی محبت اور ہمت نے اس کے ہر قدم کو مضبوط کیا، اور اس نے فیصلہ کیا کہ وہ اپنے بچے کے لئے دنیا کے ہر خطرے کا سامنا کرے گی۔
یہ پہلا لمحہ تھا جب نورہ نے اپنی زندگی میں واقعی طاقت محسوس کی۔ وہ جانتی تھی کہ محبت صرف الفاظ نہیں، بلکہ عملی قربانی اور ہمت کا نام ہے۔ اور اب اس کے دل میں یہ سوچ روشن ہو گئی تھی کہ چاہے دنیا کتنی بھی ظالم کیوں نہ ہو، وہ اپنے بچے کو محفوظ رکھنے کے لئے کسی بھی حد تک جا سکتی ہے۔
نورہ نے اپنے بچے کو اپنی بانہوں میں محفوظ پکڑا اور دل میں ایک عزم پیدا کیا کہ وہ اسے کسی صورت نقصان نہیں پہنچنے دے گی۔ لیکن دل کی دھڑکن اسے بتا رہی تھی کہ نائل کی فکر ابھی ختم نہیں ہوئی۔ وہ جانتی تھی کہ نائل کا دل اس کے لئے کتنی شدت سے دھڑک رہا ہے، اور وہ چاہتی تھی کہ ایک دن وہ خود بھی سمجھ پائے کہ نورہ نے یہ سب کچھ محبت اور بچہ کی حفاظت کے لیے کیا۔
نائل شاہ، جو امیر خاندان کا حصہ تھا، اکثر لندن یا دیگر ممالک میں جاتا رہتا تھا، لیکن آج اس کا دل بے چین تھا۔ اسے نورہ کے بغیر زندگی کا کوئی مطلب نہ لگ رہا تھا۔ وہ چاہتا تھا کہ نورہ اور اس کا بچہ اس کے پاس ہوں، تاکہ وہ اپنے پیار کا حق ادا کر سکے۔
نورہ نے دو دن کے بعد فیصلہ کیا کہ وہ نائل سے ملے گی، لیکن اپنے طریقے سے۔ وہ جانتی تھی کہ سیدھی ملاقات خطرناک ہو سکتی ہے، کیونکہ خاندان کے لوگ اس کے پیچھے پڑے ہیں۔ اس نے بچے کو لے کر ایک محفوظ فلیٹ کی طرف رخت سفر کیا، جو ڈاکٹر فرہاد نے اسے بتایا تھا۔ وہ اندر داخل ہوئی اور ہر کمرے کو غور سے دیکھا، جیسے یہ جگہ واقعی ان کے لئے محفوظ ہے۔
اسی دوران، نائل اپنے دفتر سے باہر آیا اور نورہ کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے لئے تمام ذرائع استعمال کر رہا تھا۔ جب اسے پتہ چلا کہ نورہ اس محفوظ فلیٹ میں ہے، تو اس کا دل خوشی سے جھوم اُٹھا۔ وہ فوراً وہاں پہنچا، لیکن دروازے پر پہنچ کر اسے احساس ہوا کہ اس کے سامنے والی لڑکی، جو کبھی اس سے محبت کی تھی، اب ایک مضبوط ماں بن چکی ہے۔
نورہ نے اپنے دل کی دھڑکنوں کو کنٹرول کیا اور نائل سے مخاطب ہوئی، "نائل، یہ وقت اور جگہ ہمارے لئے خطرناک ہے، لیکن میں چاہتی ہوں کہ تم جان لو کہ میں نے اپنے بچے کے لیے سب کچھ کیا ہے۔"
نائل نے آنکھوں میں آنسو لیے کہا، "نورہ، میں جانتا ہوں، میں نے تمہیں درد میں مبتلا کیا، لیکن اب میں وعدہ کرتا ہوں کہ تمہیں اور بچے کو کبھی اکیلا نہیں چھوڑوں گا۔"
نورہ کی آنکھوں میں ایک چھوٹی سی مسکان چھلک گئی۔ اس نے محسوس کیا کہ محبت صرف جذبات نہیں، بلکہ عملی قربانی اور سمجھداری کا نام ہے۔ اس لمحے دونوں کے دل ایک دوسرے کی محبت سے بھر گئے، اور وہ جان گئے کہ اب وہ ایک دوسرے کے بغیر نہیں رہ سکتے۔
یہ وہ وقت تھا جب نورہ نے نائل کے سامنے اپنے بچے کو پیش کیا، اور نائل نے دل کی گہرائی سے کہا، "یہ بچہ ہمارا ہے، اور میں تم دونوں کے لئے اپنی زندگی وقف کر دوں گا۔"
نورہ نے بچے کو نائل کے حوالے کیا، اور پہلی بار دل کی بےچینی سے نجات محسوس کی۔ وہ جان گئی کہ اب نہ صرف اس کا بچہ محفوظ ہے، بلکہ اس کی محبت بھی اپنے حقیقی مقام پر واپس آ گئی ہے۔
نورہ نے بچے کو اپنی بانہوں میں محفوظ رکھا اور دل میں ایک عزم پیدا کیا کہ وہ اسے کسی صورت نقصان نہیں پہنچنے دے گی۔ لیکن ساتھ ہی دل میں ایک چھوٹی سی خواہش بھی جاگی، کہ نائل کا چہرہ دوبارہ اس کے سامنے آئے، اور وہ جان سکے کہ اس کی محبت سچ ہے۔
نائل شاہ، جو امیر خاندان کا حصہ تھا، اکثر بیرون ملک رہتا، لیکن آج اس کا دل بے چین تھا۔ وہ نورہ کو ڈھونڈ رہا تھا اور ہر ممکن طریقہ استعمال کر رہا تھا کہ اسے جلدی ملے۔ جب اسے پتہ چلا کہ نورہ ایک محفوظ فلیٹ میں ہے، تو اس کے قدم خود بخود وہاں کی طرف بڑھ گئے۔
نورہ نے نائل کے آنے کی خبر محسوس کر لی تھی۔ دل کی دھڑکن تیز تھی، لیکن وہ مضبوط رہنے کی کوشش کر رہی تھی۔ جیسے ہی نائل فلیٹ میں داخل ہوا، اس نے دیکھا کہ نورہ بچے کے ساتھ اس کے سامنے کھڑی ہے، اور اس کی آنکھوں میں خوف کے ساتھ محبت کی بھی جھلک ہے۔
نائل نے ہاتھ بڑھایا اور کہا، "نورہ، میں جانتا ہوں کہ تم نے میرے لئے سب کچھ کیا ہے۔ اب وقت ہے کہ ہم ایک ساتھ ہوں، اور میں وعدہ کرتا ہوں کہ تمہیں اور بچے کو کبھی اکیلا نہیں چھوڑوں گا۔"
نورہ نے بچے کو نائل کے حوالے کیا، اور دل میں سکون محسوس کیا۔ اس لمحے وہ جان گئی کہ محبت صرف لفظ نہیں، بلکہ قربانی اور وفاداری کا نام ہے۔ وہ سمجھ گئی کہ نائل کی محبت بھی حقیقی اور مضبوط ہے، اور اب وہ دونوں اپنے بچے کے ساتھ ایک نئی زندگی شروع کر سکتے ہیں۔
نائل نے بچے کو اپنی بانہوں میں لیا اور نورہ کی آنکھوں میں نظر ڈال کر کہا، "یہ بچہ ہمارا مستقبل ہے، اور میں اپنی زندگی تم دونوں کے لئے وقف کر دوں گا۔"
نورہ نے پہلی بار دل سے محسوس کیا کہ اب وہ محفوظ ہے، اور اس کا بچہ بھی پیار اور حفاظت میں ہے۔ اس نے نائل کے سامنے اپنی محبت اور اعتماد کا اظہار کیا۔ نائل نے بھی دل کی گہرائی سے وعدہ کیا کہ وہ ہمیشہ نورہ اور بچے کے ساتھ رہے گا، چاہے حالات کیسے بھی ہوں۔
اس دوران، فلیٹ کے باہر شہر کی روشنی اور ہوا کا نرم جھونکا دونوں کے لئے سکون کا باعث بنا۔ نورہ اور نائل نے محسوس کیا کہ زندگی کے سارے مسائل اور تکلیفیں محبت اور قربانی کے سامنے کمزور ہیں۔ وہ جان گئے کہ اب وہ تینوں – نورہ، نائل اور بچہ – ایک مضبوط اور خوشگوار خاندان کی بنیاد رکھ چکے ہیں۔
نورہ کے دل میں پہلی بار مکمل سکون آیا، اور اس نے جان لیا کہ اب نہ صرف اس کی محبت محفوظ ہے بلکہ اس کا بچہ بھی دنیا کی ہر مصیبت سے بچ گیا ہے۔ وہ سمجھ گئی کہ محبت، اعتماد اور قربانی کے بغیر زندگی مکمل نہیں ہوتی، اور اب وہ اپنی زندگی کے اس نئے سفر کے لئے تیار تھی۔
نورہ اور نائل کے درمیان لمحات محبت سے بھر گئے۔ فلیٹ میں بچے کی ہنسی کی گونج اور دونوں کے دل کی دھڑکن ایک دوسرے میں گھل گئی۔ نائل نے نورہ کا ہاتھ تھاما اور کہا، "نورہ، اب وقت آ گیا ہے کہ ہم اپنی زندگی کو مکمل کریں۔ تم نے میرے دل کی سب سے بڑی خواہش پوری کی۔"
نورہ کی آنکھوں میں خوشی کے آنسو تھے، اور اس نے دل ہی دل میں سوچا کہ اب وہ واقعی محفوظ اور محبت میں مضبوط ہے۔ وہ جان گئی کہ نائل کا پیار حقیقی اور مضبوط ہے، اور اس نے بھی دل سے فیصلہ کیا کہ وہ اپنی زندگی کا ہر لمحہ نائل کے ساتھ گزارے گی۔
چند دن بعد، نائل نے نورہ کے لئے ایک چھوٹا سا رومانی پروگرام رکھا۔ وہ دونوں شہر کے خوبصورت باغ میں پہنچے، جہاں ہر طرف روشنیوں کا جادو اور پھولوں کی خوشبو تھی۔ نائل نے دل کی بات کہی، "نورہ، میں چاہتا ہوں کہ تم ہمیشہ میرے ساتھ رہو، اور یہ بچہ بھی ہماری محبت کی زندگی میں خوش رہے۔ کیا تم میرے ساتھ شادی کروگی؟"
نورہ نے مسکرا کر جواب دیا، "ہاں نائل، میں تمہارے ساتھ اپنی زندگی گزارنے کے لئے تیار ہوں۔"
پھر نائل نے دلکش انگشتری نکالی اور نورہ کی انگلی میں پہنا دی۔ اس لمحے، دونوں کی آنکھوں میں صرف خوشی، محبت اور یقین کی جھلک تھی۔ بچے نے بھی دونوں کو دیکھ کر ہنستے ہوئے اپنے چھوٹے ہاتھ پھیلا دیے، جیسے کہ وہ بھی خوشی میں شامل ہو۔
شادی کے دن، نورہ سفید لباس میں چمک رہی تھی اور نائل اپنے کلاسیکی لباس میں بہت دلکش لگ رہا تھا۔ دونوں کے چہرے پر محبت اور خوشی کی جھلک تھی۔ گواہان اور قریبی دوست بھی موجود تھے، لیکن سب کچھ دل کی گہرائی سے محسوس ہو رہا تھا۔
رسمیں مکمل ہوئیں اور دونوں نے ایک دوسرے سے وعدہ کیا کہ چاہے حالات کیسے بھی ہوں، وہ ہمیشہ ایک دوسرے کے ساتھ رہیں گے۔ بچے کو بھی دونوں نے اپنی محبت کی علامت بنایا اور اس کا وعدہ کیا کہ وہ اسے ہر خوشی اور سہولت فراہم کریں گے۔
شادی کے بعد، نائل اور نورہ اپنے نئے گھر میں داخل ہوئے۔ ہر کمرے میں محبت کی خوشبو تھی، ہر کونے میں سکون اور امن کا احساس تھا۔ نائل نے نورہ کو گلے لگایا اور کہا، "نورہ، تم نے میری زندگی بدل دی، اور اب ہم تینوں ایک مکمل خاندان ہیں۔"
نورہ نے دل سے جواب دیا، "نائل، یہ سب تمہاری محبت اور حمایت کی وجہ سے ممکن ہوا۔ ہم ہمیشہ ایک دوسرے کے ساتھ رہیں گے، چاہے دنیا میں کچھ بھی ہو۔"
اس طرح، نورہ اور نائل نے نہ صرف اپنی محبت کو پایا بلکہ اپنے بچے کے ساتھ ایک خوشحال، محبت بھرا اور مضبوط خاندان بنایا۔ زندگی کی مشکلات اور غم کے بعد، اب سب کچھ سکون، محبت اور اعتماد کی بنیاد پر کھڑا تھا۔
یہ کہانی ہمیں یہ سکھاتی ہے کہ حقیقی محبت، قربانی اور یقین کی طاقت سے ہر مشکل کو پار کیا جا سکتا ہے۔ چاہے حالات کتنے بھی مشکل ہوں، محبت اور اعتماد کے ساتھ انسان ہر دکھ کو پیچھے چھوڑ کر خوشیوں کی طرف بڑھ سکتا ہے۔
اور یوں، نورہ، نائل اور ان کے ننھے بچے نے اپنی زندگی کی نئی شروعات کی، ایک دوسرے کے ساتھ مضبوط رشتے اور محبت کی بنیاد پر، اور سب نے خوشی، سکون اور محبت کے ساتھ زندگی گزاری۔
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں
"Shukriya! Apka comment hamaray liye qeemati hai."