Jazbati Urdu Kahani | Mohabbat Aur Judai Ki Sachi Kahani
سچی اور جزباتی سٹوری
میرا نام عارف ہے۔ میری شادی ایک حسین اور نازک سی لڑکی، زینب، سے ہوئی۔ شادی کے ابتدائی دن جیسے ہی گزرے، ہر لمحہ خوشیوں سے بھرا تھا۔ زینب کی ہنسی، اس کی نرم باتیں، اور اس کی محبت مجھے ہمیشہ اپنی طرف کھینچتی رہتی تھیں۔ ہم دونوں ایک دوسرے کے ساتھ وقت گزار کر دنیا بھول جاتے۔ ہر شام جب ہم ایک ساتھ بیٹھتے، وہ اپنے دن کی باتیں مجھ سے شیئر کرتی اور میں بھی اپنے خیالات اس کے ساتھ بانٹتا۔ مگر اچانک میری زندگی میں ایک بڑی مجبوری آگئی، جس نے ہمیں الگ کر دیا۔
دبئی جانے کی ضرورت پیدا ہوئی۔ جانے سے پہلے زینب کے آنکھوں میں خوف اور نمی دیکھ کر میرا دل بوجھل ہوگیا۔ وہ بار بار کہہ رہی تھی کہ مت جاؤ، مجھے اکیلا مت چھوڑو، مگر میں نے اسے دلاسا دیا کہ یہ صرف چند مہینوں کا فاصلہ ہے، پھر ہم ساتھ ہوں گے۔ دبئی پہنچ کر ہم نے فون پر باتیں جاری رکھیں، اور میں ہر دن اس کے ہنستے ہوئے چہرے کو یاد کر کے خوش ہوتا رہا۔ مگر ایک دن اچانک کالز اور پیغامات بند ہو گئے۔ میں نے کئی بار کوشش کی، مگر کچھ پتہ نہ چل سکا۔
میں وطن واپس لوٹا۔ گھر پہنچ کر دروازے پر زنگ آلود تالا دیکھ کر دل اور بھی بے چین ہوا۔ ماں کے گھر گیا، مگر وہاں بھی کوئی خبر نہ ملی۔ ہر طرف خاموشی اور سناٹا تھا۔ دن رات زینب کی یاد میرے دل و دماغ میں گھومتی رہی۔ میں نے سوچا شاید کچھ وقت کے لیے وہ میکے گئی ہو، مگر اگر ایسا ہوتا تو فون یا پیغام ضرور کرتی۔ میرے دل میں وہم پیدا ہونے لگا کہ کہیں اس کے ساتھ کچھ غلط تو نہیں ہوا۔ محلے والے کہتے تھے کہ وہ اچھے کردار کی نہیں، مگر میرے دل نے ہمیشہ اس پر یقین رکھا۔
چند دن بعد میں نے پرانا گھر صاف کرنے کا فیصلہ کیا۔ جیسے ہی پرانا کمرہ کھولا، بوسیدہ فرش اور پرانی چیزیں دیکھ کر دل دہل گیا۔ وہاں ایک بھاری زنجیر اور کنڈے پڑے تھے، اور ساتھ میں دو پرانے برتن رکھے ہوئے تھے۔ میں نے محسوس کیا کہ یہ سب کچھ کسی کے لیے تیار کیا گیا تھا، اور میرے دل میں خوف کی لہر دوڑ گئی۔ میری سانسیں رک گئی، مگر میں نے ہمت نہیں ہاری۔ میں نے فیصلہ کیا کہ میں زینب کو ہر حال میں ڈھونڈ نکالوں گا، چاہے کتنی بھی مشکلات آئیں۔
میں نے شہر بھر میں زینب کے سراغ کی تلاش شروع کی۔ ہر گلی، ہر محلے، ہر پڑوسی سے پوچھا کہ کہیں اس نے کچھ کہا یا دیکھا ہو۔ مگر سب بے خبر تھے۔ دو دن بعد ایک پڑوسی نے بتایا کہ زینب ایک پرانی وین میں دیکھنے کو ملی تھی، جو شہر کے کنارے ایک سنسان گودام کے پاس رکی ہوئی تھی۔ یہ سن کر میرے دل میں امید کی کرن پیدا ہوئی۔
میں وین کے پاس پہنچا۔ اندر قدم رکھتے ہی نمی اور بوسیدگی کی خوشبو نے مجھے ہلا کر رکھ دیا۔ اچانک کسی جگہ سے زنجیر ٹکرانے کی آواز آئی۔ میں نے دروازہ آہستہ کھولا، اور وہاں زینب کو دیکھا، بال بکھرے ہوئے، آنکھیں آنسوؤں سے بھری ہوئی۔ وہ بار بار چیخ رہی تھی کہ مجھے بچاؤ! میں فوراً اس کے قریب گیا، مگر جیسے ہی ہاتھ بڑھایا، وہ دھند میں غائب ہو گئی۔ میں بے حد خوفزدہ تھا مگر ہار نہیں مانا۔
میں نے فوراً پڑوسیوں کو بلایا، اور پولیس کو اطلاع دی۔ پولیس آئی اور وین کا معائنہ کیا۔ زینب کے حالات اور خوفناک منظر کو دیکھ کر سب حیران رہ گئے۔ پولیس نے بھی کہا کہ یہ کیس حساس ہے اور جلدی کارروائی کی ضرورت ہے۔ میں نے زینب کی مدد کرنے کا فیصلہ کیا، اور اسے فوراً محفوظ مقام پر لے گیا۔ اس دوران میں نے محسوس کیا کہ میری محبت اور اس کی زندگی دونوں ایک دوسرے کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں۔
زینب کی حالت نہایت نازک تھی۔ وہ مسلسل خوف اور ذہنی دباؤ میں مبتلا تھی۔ میں نے اسے یقین دلایا کہ اب وہ محفوظ ہے، اور میں اسے کبھی تنہا نہیں چھوڑوں گا۔ میں نے اس کی آنکھوں میں دیکھ کر سمجھا کہ وہ میرے بغیر کچھ بھی نہیں کر سکتی، اور میں اس کے بغیر زندہ نہیں رہ سکتا۔ میرے دل نے ایک عزم لیا کہ میں اس کی ہر حالت میں حفاظت کروں گا، چاہے حالات کیسے بھی ہوں۔
زینب کی حالت بہتر کرنے کے لیے میں نے ڈاکٹر کو بلایا۔ ڈاکٹر نے بتایا کہ زینب شدید ذہنی دباؤ اور غذائی قلت کا شکار ہے، اور فوری علاج کی ضرورت ہے۔ میں نے فوراً اقدامات کیے، اور اسے ایک محفوظ اور آرام دہ گھر میں رکھا۔ میں ہر روز اس کے ساتھ وقت گزارتا، اسے کھانا کھلاتا، اور اس کے دل کی باتیں سنتا۔ زینب بھی آہستہ آہستہ اپنے خوف سے باہر آنا شروع ہوئی۔
اس دوران میں نے محسوس کیا کہ زینب کے ساتھ میری محبت صرف جذبات تک محدود نہیں بلکہ ایک مضبوط رشتہ بن چکا ہے۔ ہم دونوں ایک دوسرے کے لیے وقف ہو گئے۔ ہر رات جب میں اسے سو جانے دیتا، تو دل میں ایک خوشی اور سکون محسوس ہوتا۔ اس کا مسکرا کر میرے طرف دیکھنا میری زندگی کی سب سے بڑی خوشی بن گیا۔
میں نے زینب کی حفاظت کے لیے ہر ممکن کوشش کی۔ میں نے پرانے تعلقات اور رشتہ داروں کی مخالفتوں کے باوجود اسے اپنی زندگی میں مضبوطی سے جگہ دی۔ زینب نے بھی میری محبت اور عزم کو محسوس کیا اور آہستہ آہستہ اپنے خوف سے آزاد ہوئی۔ ہم دونوں نے فیصلہ کیا کہ ہم ایک ساتھ ہر مشکل کا مقابلہ کریں گے، چاہے حالات کیسے بھی ہوں۔
کچھ مہینے گزر گئے، زینب کی حالت بہتر ہو گئی اور ہم دونوں نے اپنی زندگی کا نیا آغاز کیا۔ میں نے محسوس کیا کہ زندگی کی ہر مشکل ہمیں مضبوط بنا سکتی ہے، اور محبت کا اصل جذبہ ہر پریشانی کے بعد ہی نکھرتا ہے۔ زینب کے ساتھ میں نے سچائی، وفاداری اور قربانی کے حقیقی معنی سمجھے۔
ہمارا گھر دوبارہ خوشیوں سے بھر گیا۔ زینب کی ہنسی، اس کی محبت، اور ہماری زندگی میں سکون واپس آ گیا۔ ہم نے ماضی کی تلخ یادوں کو پیچھے چھوڑ دیا اور ایک نئی زندگی کی طرف بڑھ گئے۔ اب ہم دونوں ایک دوسرے کے ساتھ نہ صرف رشتہ بلکہ مضبوط محبت کا وعدہ بھی کرتے ہیں۔ ہر دن ہم ایک دوسرے کی خوشیوں اور غموں میں شریک ہوتے، اور یہ کہانی ہمارے لیے زندگی کے ایک نئے باب کا آغاز بن گئی۔
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں
"Shukriya! Apka comment hamaray liye qeemati hai."